پاکستان کا نظام اور انگریز پروفیسر کی ایمانداری
کلین شیو بندہ ایچی سن کالج کا پرنسپل ہے ، اس کا نام مائیکل تھامسن ہے اور آسٹریلیا کا باشندہ ہے
دوسرا باریش بندہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صوبہ پنجاب کا گورنر بلیغ الرحمن ہے
دونوں میں سے ایک جنتی ہے اور دوسرا جہنمی ہے
ایچی سن کالج کے پرنسپل نے استعفی کیوں دیا ؟
احد چیمہ کی بیوی سرکاری ملازم ہے جس کا تبادلہ لاہور سے اسلام آباد ہو جاتا ہے. وہ ایچی سن کالج کے پروفیسر آسٹریلیا کے شہری مائیکل تھامس کو لیٹر لکھتی ہے اور چار مطالبے کرتی ہے
1۔ میرا تبادلہ اسلام آباد ہو گیا ہے لہذا میرے بچوں کو لامحدود چھٹی دے دیں
2۔ دوران چھٹی ہم کالج فیس بھی ادا نہیں کریں گے
3۔ اور مزید میرے بچوں کا نام بھی خارج نہ کیا جائے
4۔ میرے بچوں کی سیٹوں کو ریزرو رکھا جائے
پرنسپل نے یہ کہہ کر درخواست رد کر دی ہے ہماری ایسی کوئی پالیسی نہیں ہے
احد چیمہ کی بیوی کی طرف سے فیس ادا نہیں کی جاتی اور پرنسپل ایک بچے کا نام کالج سے خارج کر کے لیٹر لکھ دیتا ہے
احد چیمہ کی بیوی کالج کے بورڈ آف گورنس کے ممبرز سے رابطہ کرتی ہے لیکن وہ بھی مائیکل تھامس کی ایمانداری کے خلاف کچھ نہیں کر پائے
اسی دوران دوسرے بچے کا نام بھی فیس ادا نہ کرنے کی وجہ سے کٹ جاتا ہے۔ پھر احد چیمہ کی بیوی باریش اور صَوم و صَلٰوۃ کے پابندی گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے پاس جاتی ہے۔
گورنر بلیغ الرحمان گورنر ہاوس میں بورڈ آف گورنرز کی میٹنگ کال کرتا ہے اور تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتا ہے جو پرنسپل سے ملتی ہے لیکن پرنسپل کالج پالیسی کے خلاف غیر قانونی کام نہیں کرتے
باریش اور صَوم و صَلٰوۃ کے پابندی گورنر پنجاب کو اتنی ایمانداری بالکل بھی پسند نہیں آتی ، جس پر وہ پرنسپل کو وہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا ہوا پرنسپل کو خط لکھ کر ’’حکم‘‘ دیتا ہے کہ احد چیمہ کے بچوں کا نام پھر سے داخل کر کے، انہیں لامحدود چھٹی دے اور ان کی سیٹیں بھی ریزرو رکھی جائیں۔
کافر لیکن ایماندار اور قانون پسند پرنسپل اس حکم کو ماننے سے انکار کر دیتا ہے اور استعفی لکھ دیتا ہے کہ یکم اپریل 2024 میرا اخری دن ہوگا
اب آپ خود اندازہ لگا لیں کہ حق پر کون ہے؟ ایک غیر مسلم پرنسپل مائیکل تھامس یا باریش مسلمان اور صَوم و صَلٰوۃ کا پابند گورنر بلیغ الرحمان ؟
Comments
Post a Comment