دماغی سانچہ اور طویل سجدہ
کھوپڑی کے اندر دماغ کا اصل وزن ڈیڑھ کلو کے قریب ہے
مگر اسکے باوجود بھی ہم اپنے سر میں اتنا بڑا وزن محسوس نہیں کرتے
جسکی وجہ دماغی اسپائنل کا فلوئڈ میں تیرنا ہے
پانی کے اوپری حصے سے دماغ کا وزن تقریباً 0.18 کلوگرام تک کم ہو جاتا ہے
اسلیے ہمیں اسکا وزن محسوس نہیں ہوتا
یہ سیال اچانک اثر یا نقصان کے خلاف ایکشن کے طور پر بھی کام کرتاہے
برین کو گندگی سے صاف رکھتا ہے
جس سے اعصابی نظام کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد ملتی ہے
نماز کی قیمتی حرکتوں میں سے ایک سجدہ ہے
جہاں گھٹنے ٹیکنے پر یہ سیال اوپر نیچے حرکت کرتا ہے
اور اس سے دماغ کو ایک طرح کا مساج ہوتا ہے،
لمبے سجدے کے بعد ذہنی سکون کی یہ ایک وجہ ہے جو دماغ سجدوں کو چھوڑ چکے ہوتے ہیں
وہ لوگ اس عظیم حرکت سے محروم رہتے ہیں
جس سے یہ دماغ ڈپریشن، انزائٹی، انسومینیا، مائیگرین کا شکار رہتا ہے
جسے ختم کرنے کیلئے درد کی گولیاں کھاتےہیں
جو اسپائنل کو وقتی طور پر سن تو کر دیتاہے
مگر سجدے جیسی حرکت نہیں دے پاتا
یہ اس عظیم رب کی کاریگری ہے جو ہر چیز کو کامل ترتیب سے بناتا ہے
لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ
Comments
Post a Comment