درختوں کی زندگی
درختوں کی زندگی (41) ۔ سخت جان پھولدار جنگلی پودے ہر سال اگتے ہیں، گرمیوں میں بڑھتے ہیں، بیج بناتے ہیں اور پھر مر کر مٹی میں مل جاتے ہیں۔ ہر نئی نسل کے پاس یہ موقع ہے کہ جینیاتی تبدیلیاں رونما ہو سکیں۔ یہ میوٹیشن اس وقت ہوتی ہے جب یہ افزائش نسل کرتی ہیں۔ اور ہر وقت بدلتی اس دنیا میں بقا کے لئے ایسا کئے جانا لازم ہے۔ تیزرفتار افزائش نسل ایک نوع کے لئے بہت سے فوائد لے کر آتا ہے۔ چوہے چند ہفتوں بعد نئی نسل تیار کر چکے ہوتے ہیں۔ مکھیاں اس سے بہت تیز ہیں۔ ہر نسل میں جینیاتی خاصیتیں آگے منتقل ہوتی ہیں۔ جین کی کاپی میں نقص رہ سکتا ہے اور کوئی خوش قسمتی ایسی ہو سکتی ہے کہ یہ نقص ماحول سے مطابق کا اچھوتا طریقہ دے دے۔ اور یہ نسلوں میں آگے پھیلتا جاتا ہے۔ کسی نوع کو ماحول سے مطابقت کا موقع دیتا ہے اور اس کی بقا کی ضمانت دیتا ہے۔ جس نوع کی عمر کا دورانیہ جتنا کم ہو گا، یہ اتنا ہی جلد ہو گا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ درخت اس سائنسی بیانیے میں خاص دلچسپی نہیں دکھاتے۔ ان کا مقصد بوڑھے اور قدیم ہونا ہے۔ صدیوں تک یا ہزاروں سالوں تک۔ اس میں ہر پانچ سال میں یہ اگلے بیج پیدا کریں بھی تو اس کا یہ مطل...